www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

117105
ھندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کے ھلمت پورہ علاقہ میں فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان جاری جھڑپ جمعرات کو 3 روز بعد اختتام کو پھنچ گئی۔
عسکریت پسند مخالف آپریشن کوانتھائی کٹھن قرار دیتے ھوئے پولیس کے صوبائی سربراہ سوئم پرکاش پانی نے کھا کہ ھلمت پورہ کپوارہ میں مارے گئے پانچوں عسکریت پسند غیر ملکی تھے۔
پولیس لائنز سرینگر میں منعقدہ تعزیتی تقریب کے دوران آئی جی پی کشمیر ایس پی پانی کا کھنا تھا کہ گھنے جنگل میں چھپے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کوئی آسان نھیں تھا بلکہ یہ طویل آپریشن انتھائی کٹھن تھا۔
ایس پی پانی کا کھنا تھا کہ مارے گئے عسکریت پسندوں کی نعشوں کے نزدیک سے جو اسلحہ گولہ بارود اور دوسر اسامان برآمد کیا گیا، اُن سے یہ شواھد ملتے ہیں کہ ان کا تعلق لشکرطیبہ سے تھا۔
واضح رھے کہ منگل کی دوپھر ھلمت پورہ علاقہ کے فتح خان چک کے نزدیکی جنگل میں فوج اور اسپیشل آپریشن گروپ نے ایک مصدقہ اطلاع ملنے پر محاصرہ کیا اور تلاشی کارروائی شروع کی جس کے دوران جنگل میں عسکریت پسندوں اور فوج کے درمیان خونریز جھڑپ شروع ھوئی جو بدھ کی شام ختم ھوئی۔اس جھڑپ میں 10 افراد مارے گئے جن میں 5 عسکریت پسند، 3 فوجی اھلکار اور 2 پولیس اھلکار شامل تھے ۔
ادھر شوپیان کے مضافات ترکہ وانگام زینہ پورہ میں محاصرے کے دوران تشدد بھڑک اٹھا، جس کے بعد محاصرہ ختم کیا گیا۔ سیکورٹی فورسز نے جیسے ھی سرچ آپریشن شروع کیا تو اسی دوران لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاھروں کے ساتھ ساتھ فورسز پر پتھراو کیا جنھیں منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس کے گولے داغے گئے۔

Add comment


Security code
Refresh