www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

119980
امریکہ نے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی وزارت جنگ پیٹناگون نے بتایا ہے کہ وزارت خارجہ نے سعودی عرب کو ھتھاروں کی فروخت کی منظوری دے دی ہے جس کی مالیت ایک ارب ڈالر ہے۔
امریکی وزارت جنگ کے ذیلی ادارے ڈیفینس سیکورٹی کوآپریشن ایجنسی کے مطابق ھتھیاروں کی فروخت کے اس سودے کے تحت سعودی عرب کو چھے ھزار چھے سو ٹاؤ نامی اینٹی ٹینک میزائل فراھم کیے جائیں گے جن کی مالیت چھے سو ستر ملین ڈالر ھو گی جبکہ تین ملین ڈالر کی رقم فاضل پرزہ جات اور لاجسٹک مدد و حمایت کی فراھمی کے مد میں امریکہ کو حاصل ھو گی۔
سعودی عرب کو ھتھیاروں کی بڑے پیمانے پر فروخت کا اعلان سعودی ولیعھد کے دورہ امریکہ کے موقع پر کیا گیا ہے جھاں وہ اعلی امریکی عھدیداروں سے ملاقاتیں کر رھے ہیں۔ محمد بن سلمان جنھیں امریکی میڈیا لاڈ میں ایم بی ایس کھتا ہے، منگل کے روز دو ھفتے کے دورے پر واشنگٹن پھنچے تھے جھاں انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر جنگ جیمز میٹیس سے ملاقات اور گفتگو کی۔
سعودی عرب، امریکہ اور برطانیہ سمیت مغربی ملکوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ خرید کر یمن کے بے گناہ عوام کے خلاف استعمال کر رھا ہے اور ھیومن رائٹس واچ سیمت انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور تنظیموں کی جانب سے شدید احتجاج کے باجود امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی نہ صرف جنگ یمن میں سعودی عرب کی لاجسٹک اور انٹیلی جینس حمایت کر رھے ہیں بلکہ اسلحہ کی فروخت بند کرنے لیے بھی تیار نھیں ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں کی جانب سے سعودی اور جنگ یمن میں شریک دیگر ملکوں کو ھتھیاروں کی فروخت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی ملکوں پر یمن کے خلاف جنگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کھنا ہے کہ ایسے لاتعداد ثبوت اور شواھد موجود ہیں کہ سعودی اتحاد کو اسلحے کی غیر ذمہ دارانہ فروخت کی وجہ سے یمن کے مظلوم عوام کو بے تحاشہ نقصان اٹھانا پڑ رھا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کھنا ہے کہ یمن کی صورتحال کے باجود امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک سعودی اتحاد کو مسلسل اسلحہ فروخت کر کے عالمی قوانین کا مذاق اڑا رھے ہیں۔

Add comment


Security code
Refresh