www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

113999
امریکی صدر نے چین کے خلاف تجارتی جنگ کا باضابطہ اعلان کرتے ھوئے ایسی تمام چینی مصنوعات کی فھرست تیار کرنے کا حکم دیا ہے جن پر ڈیوٹی عائد کی جاسکتی ہے۔
ٹرمپ نے اپنے تجارتی معاون کو حکم دیا ہے کہ وہ پندرہ دن کے اندر اندر قابل ٹیکس چینی مصنوعات کی فھرست جاری کردیں۔ چین سے امریکہ کو ساٹھ ارب ڈالر مالیت کی اشیا برآمد کی جاتی ہیں-
وائٹ ھاوس کا کھنا ہے کہ چین نے ان اشیا کی تیاری کے لیے غلط راستے سے امریکی ٹیکنالوجی حاصل کی ہے۔
امریکی صدر نے چین پر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ اس کی برآمداتی پالیسی کی وجہ سے ساٹھ ھزار امریکی کارخانے بند اور ساٹھ لاکھ افراد بے روزگار ھوئے ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے تجارتی معاونین پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ملکی کمپنیوں کے بارے میں چین کے متعصبانہ رویئے کی بابت عالمی تجارتی تنظیم سے شکایت کریں گے۔
دوسری جانب چین کی وزارت تجارت نے امریکہ کو خبردار کرتے ھوئے کھا ہے کہ بیجنگ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے لازمی تدابیر اپنانے سے گریز نھیں کرے گا۔
چین کی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کھا گیا ہے کہ امریکہ کو اپنی یکطرفہ پروٹیکشن ازم پالیسی کے ذریعے چینی مفادات کو نقصان پھنچانے کی ھر گز اجازت نھیں دی جائے گی۔
چین نے بھی امریکی مصنوعات پر درآمدی ڈیوٹی عائد کردی
چین کی حکومت نے امریکہ کی طرف سے چین سے درآمد شدہ سٹیل اور الومینیم پر درآمدی ڈیوٹی عائد کرنے کے رد عمل میں امریکہ سے چین درآمد کی جانے والی مصنوعات پر تین ارب ڈالر کے ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارتِ خزانہ سے جاری ھونے والے اعلان میں کھا گیا ہے کہ امریکہ سے چین درآمد کی جانے والی ایک سو اٹھائیس اقسام کی مصنوعات پر ڈیوٹی وصول کی جائے گی۔اس میں سے ایک سو بیس اقسام کی اشیاء اور مصنوعات جن میں پھل، خشک میوہ، شراب ، بغیر جوڑ کی ٹیوبیں اور دیگر اشیا شامل ہیں اور جن کی کل مالیت ستانوے کروڑ ڈالر بنتی ہے ان پر چین پندرہ فیصد ڈیوٹی وصول کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ گوشت اور ری سائیکل الیومینیم پر چین نے پچیس فیصد ڈیوٹی وصول کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
چین کے سرکاری خبررساں اداروں میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان کی طرف سے شائع ھونے والے بیان میں کھا گیا کہ امریکہ قومی سلامتی کا بھانہ بنا کر چین سے درآمد کی جانے والے اسٹیل اور الومینیم پر پچیس اور دس فیصد ڈیوٹی عائد کر رھا ہے۔
چین کی وزارتِ خارجہ نے کھا ہے کہ اگر چین اور امریکہ کسی تجاری معاھدے پر نھیں پھنچتے تو چین پھلے مرحلے میں مصنوعات کی ایک فھرست میں شامل اشیا پر ڈیوٹیاں عائد کرے گا اور دوسرے مرحلے میں امریکہ کی طرف سے عائد کردہ ڈیوٹیوں کے مالی اثرات کا مکمل طور پر اندازہ لگانے کے بعد مزید اقدامات کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رھے کہ گزشتہ ھفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر پچاس ارب ڈالر کی ڈیوٹیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے 60 ارب ڈالر تک کی درآمدات پر ٹیکس عائد کرنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کر دیئے ۔

Add comment


Security code
Refresh