امریکہ کے سابق صدور جمی کارٹر اور باراک اوباما نے ایٹمی معاھدے کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے کو امریکی تاریخ کی ایک بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
سابق امریکی صدر جمی کارٹر نے سی این این سے بات چیت کرتے ھوئے کھا ہے کہ جب کوئی امریکی صدر کسی معاھدے پر دستخط کرتا ہے تو اس کے جانشینوں کو اس کی پابندی کرنا چاھئے۔
امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے بھی ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی معاھدے سے اخراج کے فیصلے کو غلط اور امریکہ کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ جامع ایٹمی معاھدے پر باراک اوباما کے دور حکومت میں دستخط کیے گئے تھے۔
دوسری جانب امریکی جریدے بلومبرگ نے رپورٹ دی ہے کہ ایٹمی معاھدے سے اخراج کے امریکی فیصلے سے ایران کی تیل کی برآمدات پر کوئی اثر نھیں پڑے گا اور تیل کمپنیاں ایران کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گی۔
جامع ایٹمی معاھدے سے اخراج سے امریکی فیصلے کی دنیا بھر میں مخالفت کی جا رھی ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے لے کر یورپی یونین، چین، روس اور حتی امریکی سیاستدانوں کی جانب سے بھی ٹرمپ کے فیصلے پر نکتہ چینی کا سلسلہ جاری ہے۔
صرف اسرائیل، سعودی عرب، بحرین اور متحدہ عرب امارات کی حکومتوں نے ٹرمپ کی جانب سے ایٹمی معاھدے سے اخراج کے فیصلے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ٹرمپ نے سنگین غلطی کی ہے، سابق امریکی صدور
- Details
- Written by admin
- Category: اھم خبریں
- Hits: 166