www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

وہ فاعل کہ جو امور کو اپنے ارادہ سے انجام دیتا ہے اس کے لئے کھا جاتا ہے کہ وہ اپنے امور میں صاحب ''قدرت'' ہے، لھذا قدرت یعنی فاعل مختار کا ھر اس امر کو انجام دینے کا ارادہ کہ جس کا اس سے صادر ھونے کا امکان ہے، جو فاعل جس قدر مرتبہ وجودی کی رو سے کامل ھوگا اس کی قدرت بھی اتنی ھی وسیع ھوگی، پس جو فاعل اپنے کمال میں لامتناھی ھو اس کی قدرت بھی بے نھایت ھوگی ۔