www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

01010
پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بعثت کی مبارک تاریخ یعنی عید مبعث کے موقع پر رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے براہ راست خطاب میں عید بعثت کی عالم اسلام، ایرانی قوم اور تمام حریت پسندوں کو مبارکباد پیش کی۔ رھبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شب بعثت اور روز بعثت عالم وجود کیلئے ایک عظیم تحفہ ہے کہ جسے تجلی اعظم کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے اور اسے رسول اسلام (ص) کو تحفے میں دیا گیا۔ البتہ رسول اسلام (ص) کی بعثت در حقیقت عالم انسانیت کیلئے ایک عظیم ہدیہ اور تحفہ ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شاہ کی پہلوی حکومت کی امریکہ سمیت کئی ممالک حمایت کر رہے تھے لیکن ایرانی عوام نے اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکا اور بانی انقلاب امام خمینی (رح) کی قیادت اور ایرانی عوام کے عزم راسخ کی وجہ سے یہ امر ممکن ہوا اور اس طرح اسلامی انقلاب کی عظمت پوری دنیا پرے عیاں ہوئی۔
رھبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ تحریک نبوی کے برخلاف لوگ دین اور سیاست کو الگ الگ تصور کرتے ہیں اور جنھوں نے اس تصور کو رائج کرنے کی کوشش کی ان کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اگر آپ تاریخ پر نظر ڈالیں تو آپ کو ملے گا کہ خود پیغمبر اسلام(ص) نے ایک حکومت قائم کی اور اس کے بعد آپ نے دشمنان اسلام کا بھر پور مقابلہ کیا، پیغمبر نے کہیں جنگ کی اور کہیں دفاع کیا، شرک کے اس وقت کے مرکز مکہ کو آپ نے حکومت کی تشکیل اور لشکر کشی کے بعد فتح کیا۔
آپ نے فرمایا کہ امریکہ میں ماڈرن جاہلیت کی بدترین مثال پائی جاتی ہے جہاں اخلاقی برائیوں کو فروغ دیا جاتا ہے اور وہاں ہر روز امیر امیر تر ہوتا جا رہا ہے اس لئے کہ وہاں امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ امریکہ دنیا میں بحران پیدا کر کے ان بحرانوں سے فائدہ اٹھاتا ہے اور یوکرین کا بحران اس کی زندہ مثال ہے اور امریکہ نے یوکرین کو بحران دوچار کر دیا۔
رھبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ مغربی ایشیا میں بحران پیدا کرنے کیلئے داعش کو وجود میں لایا اور امریکی حکام نے اعتراف کیا کہ داعش کو ہم نے بنایا۔
یوکرین جنگ کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے آپ نے فرمایا کہ ہم جنگ اور خونریزی اور عوام کو پہنچنے والے جانی نقصان اور ان کے قتل اور خون خرابے مخالف ہیں، چاہے وہ کہیں بھی ہو۔
رھبر انقلاب اسلامی نے یوکرین کی صورتحال کو عبرتناک قرار دیتے فرمایا کہ اس مسئلے سے دیگر ممالک کو سبق لینے کی ضرورت ہے۔ آپ نے مغربی ممالک بالخصوص امریکہ پر بھروسہ کرنے والے ممالک کو خبردار کیا اور فرمایا کہ یوکرین کے بحران نے یہ واضح کر دیا ہے کہ دیگر ممالک کی حمایت اور مدد پر مبنی امریکہ اور مغربی ممالک کے دعوے محض ایک سراب ہیں اور اس حقیقت کا اعتراف افغانستان کے سابق صدر اور یوکرین کے موجودہ صدر نے واضح طور پر کیا ہے۔
رھبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہر ملک کے لئے سب سے اچھی پشتپناھی اور حمایت، عوامی حمایت ہے اور اگر کسی حکومت کو عوامی حمایت و پشتپناھی حاصل ہو جائے تو پھر وہ مغلوب نہیں ہوتی۔

Add comment


Security code
Refresh