www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 مکتوب نمبر 8:جب جریر ابن عبد اللہ بجلی کو معاویہ کی طرف روانہ کیا

جب جریرابن عبداللہ بجلی کو معاویہ کی طرف روانہ کیااورانھیں پلٹنے میں تاخیر ہوئی توانھیں تحریر فرمایا:

میرا خط ملتے ہی معاویہ کو دوٹوک فیصلے پر آمادہ کرو اوراسے کسی آخری اورقطعی رائے کا پابند بناواورباتوں میں سے کسی ایک کے اختیارکرنے پر مجبور کروکہ گھر سے بے گھرکردینے والی جنگ یارسوا کرنے والی صلح اگروہ جنگ اختیار کرے توتمام تعلقات اورگفت وشنید ختم کردو۔ اوراگرصلح چاہے تواس سے بیعت لےلو۔

مکتوب نمبر7: معاویہ ابن سفیان کے نام

معاویہ ابن سفیان کے نام

 اما بعد ۔ میرے پاس تیری بے جوڑ نصیحتوں کا مجموعہ اور تیرا خوبصورت سجایا بنایا  ہوا خط میرے پاس آیا جسے اپنی گمراہی کی بنا پر تم نے لکھا اور اس پر تیری بے عقلی نے امضاء کیا ہے ۔ یہ ایک ایسے شخص کا خط ہے کہ جسے نہ روشنی نصیب ہے کہ اسے سیدھی راہ دکھائے اورنہ کوئی رہبر ہے کہ اسے صحیح راستے پر ڈالے۔ جسے نفسانی خواہشوں نے پکارا تو وہ لبیک کہہ کر اٹھا اورگمراہی نے اس کی رہبری کی تو وہ اس کے پیچھے ہو لیا اور یا وہ گوئی کرتے ہوئے اول فول بکنے لگا اور بے راہ ہوتے ہوئےبھٹک گیا۔

اس مکتوب کا ایک حصہ یہ ہے:

کیونکہ یہ بعیت ایک ہی دفعہ ہوتی ہےنہ پھر اس میں نظر ثانی کی گنجائش ہوتی ہے اورنہ پھرسے چناو ہو سکتا ہے اس سے منحرف ہونے والا نظام اسلامی پر معترض قرار پاتا ہے اورغور وتامل سے کام لینے والا منافق سمجھا جاتا ہے۔

مکتوب نمبر6:معاویہ بن ابی سفیان کے نام

معاویہ بن ابی سفیان کے نام

جن لوگوں نے ابو بکر، عمراورعثمان کی بیعت کی تھی انھوں نے میرے ہاتھ پر اس اصول کے مطابق بیعت کی جس اصول پر وہ ان کی بیعت کر چکے تھے اور اس کی بنا پر جو حاضر ہے اسے پھر نظرثانی کا حق نہیں اورجو بروقت موجود نہ ہو اسے در کرنے کا اختیار نہیں شوری کا حق صرف مہاجرین وانصارکو ہے وہ اگر کسی پر ایکا کرلیں اوراسے خلیفہ سمجھ لیں تواسی میں اللہ کی رضا وخوشنودی سمجھی جائےگی اب جو کوئی اس کی شخصیت پر اعتراض یا نیا نظریہ اختیارکرتا ہوا الگ ہوجائے تواسے وہ سب اسی طرف واپس لائیں گے جدھر سے وہ منحرف ہوا ہےاوراگرانکار کرے تواس سے لڑیں کیونکہ وہ مومنوں کے طریقے سے ہٹ کردوسری راہ پر ہو لیا ہے اورجدھر وہ پھر گیا اللہ تعالی بھی اسے ادھر ہی پھیر دے گا۔

اے معاویہ ! میری جان کی قسم اگرتم اپنی نفسانی خواہشوں سے دور ہو کر عقل سے دیکھو توسب لوگوں سے زیادہ مجھے عثمان کے خون سے بری پاؤ گے مگریہ کہ تم بہتان باندھ کرکھلی ہوئی چیزوں پر پردہ ڈالنے لگو ۔ والسلام

مکتوب نمبر 5 : اشعت ابن قیس والی آذربائیجان کے نام

اشعت ابن قیس والی آذربائیجان کے نام

یہ عہدہ تمہارے لیے کوئی آزوقہ نہیں ہے بلکہ وہ تمہاری گردن میں ایک امانت کا پھندا ہے۔ اورتم اپنے حکمران بالاکی طرف سے حفاظت پرمامور ہو۔  تمہیں یہ حق نہیں پہنچتا کہ رعیت کے معاملہ میں جو چاہو کہ گزرو۔ خبردار ! کسی مضبوط دلیل کے بغیر کسی بڑے کام میں ہاتھ نہ ڈالا کروتمہارے ہاتھوں میں خدائے بزرگ وبرتر کے اموال میں سے ایک مال ہےاورتم اس وقت تک اسکے خزانچی ہو جب تک میرے حوالے نہ کردوبہرحال میں غالباتمہارے لیے براحکمران تونہیں ہوں ۔

Add comment


Security code
Refresh