www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

110170
تھران کی مرکزی نماز جمعہ کے خطیب حجت الاسلام و المسلمین سید محسن ابوترابی فرد نے نئے ایرانی سال کے دوران ملکی ترقی اور پیشرفت کے لیے انتھک جدو جھد اور سخت محنت کی ضرورت پر زور دیتے ھوئے کھا ہے کہ امت اور رھبر کے درمیان مضبوط تعلق کے نتیجے میں آج ایران امریکہ اور کفر کے محاذ کا ڈٹ کر مقابلہ کر رھا ہے۔
دارالحکومت تھران کی مرکزی نماز جمعہ کے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کرتے ھوئے حجت الاسلام ابوترابی فرد نے کھا کہ انقلاب اسلامی کے دامن میں جو کچھ ہے وہ امامت اور امت کے درمیان تعلق کی دین ہے اور ملک کی سربلندی اور عزت اسی کے نتیجے میں ھاتھ آئی ہے۔
نئے ایرانی سال کی پھلی نماز جمعہ کے خطبوں میں تھران کے خطیب جمعہ کا کھنا تھا کہ قرآن کریم نے انسانی سماج کو پست اور حیوانی زندگی سے گریز کی سختی کے ساتھ تاکید اور انھیں اچھی حیات کی دعوت دی ہے۔
انھوں نے کھا کہ حیات عقلانی، انسانی زندگی کا دوسرا مرحلہ ہے اور قرآن کریم کے مطابق قرآنی تربیت کے مرحلے سے گزرنے والوں کو حیات عقلانی سے بھرہ مند اور ان پر عقل کی حکمرانی ھونا چاھیے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے کھا کہ قرآنی تعلیمات کی روشنی میں حیات انسانی کا تیسرا مرحلہ حیات الوھی کھلاتا ہے۔ انسان، عقل سے کام لے کر اور وحی الھی کے سامنے سرتسلیم خم کر کے، حیات الوھی اور بندگی کے اعلی مقام پر فائز ھو سکتا ہے۔ انھوں نے کھا کہ خدا کی بندگی کے سائے میں انسان، عالم ملکوت میں قدم رکھتا ہے اور یہ حیات انسانی کا اعلی ترین مرتبہ ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین ابوترابی فرد نے کھا کہ مومن اور ایمان و عمل صالح سے آراستہ انسان، پاکیزہ اور مخلصانہ زندگی پا لیتا ہے البتہ اس منزل کے حصول کے لیے سخت محنت کی ضرورت ہے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے رجب المرجب کے مھینے کے آغاز اور حضرت علی علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت کی جانب اشارہ کرتے ھوئے کھا کہ خدا وند متعال کا فیصلہ ہے کہ انسانی سماج کو نیک افراد کی نگرانی اور انتظام میں چلایا جائے، اگر ھم حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولایت کے زیر سایہ زندگی گزاریں تو ھماری زندگی بھتر ھو جائے گی اور معاشرے میں انصاف کا بول بالا ھو گا۔
حجت الاسلام و المسلمین ابوترابی فرد نے یہ بات زور دے کر کھی کہ نئے ایرانی سال کو جو ماہ رجب اور حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام کے نام گرامی کے ساتھ شروع ھوا ہے ایک نئی جست اور جدو جھد میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ انقلاب اسلامی کے پاس جو بھی ہے وہ ولایت اور امت مسلمہ کے درمیان پائے جانے والے بندھن کا نتیجہ ہے اور ھماری عزت و سربلندی، اسی کی مرھون منت ہے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے کھا کہ آج اسلامی مزاحمتی محاذ، کفر و امریکہ کے محاذ کے مقابلے میں، جو اپنے ناجائز مفادات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رھا ہے، ڈٹا ھوا ہے اور یہ عوام ، امام اور رھبر انقلاب اسلامی کے درمیان پائے جانے والے تعلق کا نتیجہ ہے۔
جحت الاسلام و المسلمین ابوترابی فرد نے تھران کی مرکزی نماز جمعہ کے دوسرے خطبے میں سیاسی حالات پر روشنی ڈالی اور یہ بات زور دے کر کھی کہ ایران کی طاقت، اسلامی اور قرآنی تعلقات پر عملدرآمد کی دین ہے اور ایران نے فلسطین، یمن، شام، لبنان اور عراق وغیرہ کی قوموں کو بھی حوصلہ دیا ہے۔
تہران کے خطیب جمعہ نے ایران کی سیاسی خود مختاری کو بے انتھا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ھوئے کھا کہ امریکی صدر کا کھنا ہے کہ ایران کی علاقائی طاقت نے واشنگٹن کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے حالانکہ ایران کی طاقت دراصل اسلام اور قرآن سے تعلق کی دین ہے اور اسی چیز نے علاقے کی قوموں اور تحریک مزاحمت کو حوصلہ دیا ہے۔
انھوں نے کھا کہ امت اور رھبر کے درمیان مضبوط تعلق کے نتیجے میں آج ایران، امریکہ اور کفر کے محاذ کا ڈٹ کر مقابلہ کر رھا ہے اور خطے میں اس کی سازشوں کو یکے بعد دیگرے ناکام بنا رھا ہے۔
تھران کے خطیب جمعہ نے خطبے کے ایک اور حصے میں رھبر انقلاب اسلامی کی جانب سے نئے ایرانی سال کو ایرانی مصنوعات کی حمایت کا سال قرار دیئے جانے کا ذکر کر تے ھوئے صنعت کاروں پر زور دیا کہ وہ ایرانی مصنوعات کو بھترین معیاروں اور کم سے کم سے لاگت پر تیار کریں تاکہ عالمی منڈیوں میں رقابت کے قابل ھو سکیں۔

Add comment


Security code
Refresh