www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

سوال کی وضاحت:سورہ توبہ کی ابتداء میں کیوں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم نھیں ہے؟ کیا یہ صحیح ہے کہ: " قرآن مجید کا جو نسخہ ابن مسعود کے ھاتھ میں تھا

 اس میں سورہ توبہ کی ابتداء میں بسم اللہ الرحمٰن الرحیم موجود تھا اور اسی طرح اس سورہ کی ابتدائی ۱۵۷ آیتیں بھی حذف کی گئی ہیں اور اس سے پھلے سورہ توبہ سورہ بقرہ کے برابر طویل تھا؟ (ملاحظہ ھو کتاب الاتقان صفحہ ۱۸۴)۔
جواب: سورہ توبہ کے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے شروع نہ ھونے کے بارے میں مفسرین نے کئی علتیں بیان کی ہیں، من جملہ :
۱۔ یہ سورہ اور سورہ انفال، دونوں ایک ھی سورہ شمار ھوتے ہیں کیونکہ سورہ انفال میں پیمانوں کا ذکر ہے اور سورہ توبہ میں پیمانوں کا رفع اور اٹھانا بیان کیا گیا ہے۔
 ۲۔ " بسم اللہ" امان اور مھرورحمت کے لیے ھوتا ہے، لیکن سورہ برائت امان کو اٹھانے کے لیے ہے، اس لیے اس سورہ کے آغاز میں بسم اللہ نازل نھیں ھوا ہے۔
 چونکہ قرآن مجید اسلام کی بنیاد اور پیغمبراسلام(ص)کی نبوت کی گواھی کے لیے سب سے بڑا معجزہ ہے اور اس کی غیر معمولی اھمیت ہے، اس لیے اس کو نقل کرنے کے سلسلہ میں مسلمانوں میں بھت سے محرکات تھے اور جس چیز کے نقل کرنے کے لیے گوناگوان محرکات ھوں، قدرتی بات ہے کہ وہ چیز متواتر اور مسلسل نقل ھوتی رھے گی اور جو کچھ ابن مسعود کے بارے میں نقل کیا گیا ہے وہ خبر واحد تھی اور اکثر شیعہ اور سنی علماء کے اعتقاد کے مطابق قابل استناد نھیں ہے۔ اور اسی طرح عقل، قرآن مجید اور روایات کی دلیل کے مطابق قرآن مجید کے کسی حصہ کا کم ھونا صحیح نھیں ہے۔ 

Add comment


Security code
Refresh