www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

اجمالی جواب:پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آخری سورہ اور آخری آیت کے نازل ھونے کے بارے میں اختلا فات پائے جاتے ھیں ۔

 بعض روایتوں میں آیا ھے کہ آخری سورہ جو پیغمبر اسلام(ص) پر نازل ھوا ، وہ سورہ نصر تھا اور بعض روایتوں کے مطابق آخری سورہ برائت تھا ۔ بعض روایتوں کے مطابق پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھونے والی آخری آیت ، سورہ بقرہ کی آیت نمبر ، ۲۸۱ تھی ۔ بعض روایتوں میں آخری آیت ، آیہ اکمال : " الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی و رضیت لکم الا سلام دینا ۔" کو بیان کیا گیا ھے ۔ پس صحیح ھے کہ ، پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھونے والا آخری مکمل سورہ ، سورہ مبارکہ نصر ھے جو عام الفتح (سال فتح ) میں نازل ھوا ھے ۔ لیکن آخری آیت ، جو نازل ھوئی ھے اور رسالت کے کام کے خاتمہ کا اعلان کرتی ھے، وہ آیہ اکمال دین ھے ۔ اگرچہ ممکن ھے احکام سے متعلق آیات کے اعتبار سے ، آخری آیہ : " واتقوا یوماً ترجعون فیہ الی اللہ " ھو ، جوسورہ بقرہ میں درج ھے ۔
تفصیلی جواب : اس سوال کے جواب کے لئے سب سے پھلے مشخص ھو نا چاھئے کہ، کونسی آیت سب سے آخر میں نازل ھوئی ھے ، یا کونسا سورہ نازل ھونے والا آخری سورہ تھا ، جس کے نازل ھونے کےبعد قرآن مجید کا نازل ھونا اختتام کو پھنچا ؟ روایتوں میں ، کئی سورے ، آخری سوروں کے عنوان سے متعارف ھوئے ھیں ، من جملہ :
۱ ۔ اھل بیت علیھم السلام سے نقل کی گئی بعض روایتوں میں آیا ھے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھونے والا آخری سورہ ، سورہ نصر تھا ۔(۱) اس سورہ میں شریعت کی مطلق کامیابی کی بشارت دی گئی ھے کہ اس کی بنیادیں مستحکم ھوئی ھیں اور لوگوں نے گروہ در گروہ کی صورت میں اسے قبول کیا ھے ۔ اس سورہ کے نازل ھونے کے بعد ، صحابی خوش ھوئے ، کیونکہ یہ سورہ ، کفر پر اسلام کی مکمل کامیابی اور استحکام کی بشارت دیتا تھا ۔ لیکن پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچا ، عباس اس سورہ کے نازل ھونے کے بعد غمناک ھوئے اور روئے ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فر مایا : اے چچا ! آپ کیوں رورھے ھیں ؟ کھا : میرے خیال میں آپ کے کام کے اختتام کی خبر دی جارھی ھے ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فر مایا: کہ" ایساھی ھے ، جس کا آپ نے خیال کیا ھے " ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے دوسال بعد رحلت فرمائی ۔(۲)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا ھے : آخری سورہ ، سورہ : " اذا جاء نصراللہ والفتح " ھے ۔ ابن عباس سے بھی روایت کی گئی ھے کہ آخری سورہ ، سورہ نصر ھے ۔(۳)
۲ ۔ دوسری روایتوں میں آیا ھے کہ آخری سورہ ، سورہ برائت ھے کہ اس کی ابتدائی آیتیں ھجرت کے نویں سال نازل ھوئی ھیں اور پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امام علی علیہ السلام کو بھیجا کہ وہ مشرکین کے اجتماع میں اسے تلاوت کریں ۔(۴)
۳ ۔ بھت سی روایتوں میں آیا ھے کہ : پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھونے والی آخری آیت : "واتقوا یوماً ترجعون فیہ الی اللہ ثم توفی کلّ نفس ما کسبت وھم لا یظلمون " (۵) تھی کہ جبرئیل نے جسے نازل کر کے کھا : کہ اسے آیہ " ربا " اور آیہ " دین " کے درمیان ( سورہ بقرہ کی آیت نمبر ۲۸۰ کے بعد ) قرار دیں ۔ اس کے بعد ، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تقریباً ۲۱ دن ، ایک قول کے مطابق ۷ دن زندہ رھے۔ (۶)
۴ ۔ احمد بن ابی یعقوب ، المعروف ، ابن واضح یعقوبی ( وفات بعد از سال ۲۹۲ ھ ) اپنی تاریخ میں یوں رقمطراز ھیں کہ : پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر نازل ھونے والی آخری آیت " الیوم اکملت لکم دینکم واتممت علیکم نعمتی ورضیت لکم الاسلام دیناً "(۷)تھی ، اس کے بعد کھتے ھیں : اور ھمارے نزدیک یھی بات صحیح ومستحکم ھے اور یہ آیت ، غدیر میں حضرت علی علیہ السلام کو امیرالمؤ منین کی حیثیت سے منصوب کرنے کے موقع پر نازل ھوئی ھے ۔(۸)
البتہ ، سورہ نصر ، سورہ برائت سے پھلے نازل ھوا ھے ، کیونکہ سورہ نصر فتح کے سال ( عام الفتح ) یعنی آٹھویں ھجری میں نازل ھوا ھے اور سورہ برائت فتح مکہ کے بعد نازل ھوا ھے ۔ اس بناء پر ان دو روایتوں کو جمع کرنے کا طریقہ یہ ھے کہ : آخری نازل ھونے والا مکمل سورہ ، سورہ نصر ھے اور آخری نازل ھونے والا سورہ ، اس کی ابتدائی آیات کے اعتبار سے ، سورہ برائت ھے ۔ لیکن ماوردی کی روایت کے مطابق آیہ : " والقوا یوماً ترجعون فیہ الی اللہ ۔ ۔ ۔ "(۹)حجتہ الوداع کے سال منی میں نازل ھوئی ھے ۔(۱۰) اس لئے یہ آخری آیت نھیں ھوسکتی ھے ، کیونکہ آیہ " اکمال " پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجتہ الوداع سے واپسی پر غدیر خم میں نازل ھوئی ھے ۔
نتیجہ کے طور پر کھا جاسکتا ھے کہ ، ابن واضح یعقوبی کا نظریہ صحیح تر ھے ، کیونکہ سورہ برائت ، فتح مکہ کے بعد ، ھجرت کے نویں سال نازل ھوا ھے اور سورہ مائدہ ھجرت کے دسویں سال ( حجتہ الوداع میں ) نازل ھوا ھے ۔ اس کے علاوہ ، سورہ مائدہ کچھ احکام پر مشتمل ھے ، جس سے جنگ کا خاتمہ اور اسلام کا مستحکم ھونا معلوم ھوتا ھے ۔ خاص کر آیہ " اکمال "جو رسالت کے خاتمہ کی خبر دیتی ھے اور آخری سورہ کی آخری ایت سے متناسب ھے ۔ پس صحیح یہ ھے کہ : جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر آخری سورہ نازل ھوا ھے وہ سورہ مبارکہ نصر ھے ، جو فتح مکہ کے سال نازل ھوا ھے ، لیکن آخری نازل ھونے والی آیت جو رسالت کے خاتمہ کی خبر دیتی ھے ، وہ آیہ " اکمال " ھے ۔ اگر چہ ممکن ھے ، احکام سے متعلق آیات کے لحاظ سے ، آخری آیت : "واتقوا یوماً ترجعون فیہ الی اللہ " (۱۱) ھو ، جو سورہ بقرہ میں درج ھوئی ھے۔
اس مطلب کے پیش نظر ، نزول قرآن کا کام ھجرت کے دسویں سال ( حجتہ الوداع ) میں اختتام کو پھنچا ھے ۔(۱۲)
حوالہ جات:
۱ ۔ محمد بن حسین ، حر عاملی ، وسائل الشیعہ، ج ۷ ص ۳۷۱ ۔
۲ ۔ طبرسی ، فضل بن الحسین ، مجمع البیان ، ج ۱۰ ، ص ۸۸۴ ، انتشارات ناصر خسرو ، تھران ، ۱۳۷۲ ۔
۳۔ حویزی ، عید علی ، ج ۵ ص ۶۹۰ ، نشر اسماعیلیان ، ۱۴۱۵ ھ ۔ ق ۔
۴ ۔ شبر ، سید عبداللہ ، تفسیر شبر ، ص ۱۹۹ ، نشر دار البلاغہ ، بیروت ، ۱۴۱۲ ۔
۵۔ بقرہ ۲۸۱ ۔
۶۔ مجمع البیان ، ج ۳ ،ص ۱۹۶ ۔
۷۔ مائدہ ۳ ۔
۸۔ یعقوبی ، ابن واضح ، تاریخ یعقوبی ، ج ۲ ، ص ۳۵ ۔
۹۔ بقرہ ،۲۸۱ ۔
۱۰۔ تفسیر ماوردی ( النکت العیون ) ، ج ۱ ، ص ۶۳ : زرکشی ، البرھان ، ج ۱ ،ص ۱۸۶ ۔
۱۱۔ معرفت ، محمد ھادی علوم قرآنی ، ص ۷۶ ۔
۱۲۔ منبع : سائٹ حوزہ ۔ 

Add comment


Security code
Refresh