www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

 ورزش ایک نعمت ہے :امام خمینی(رہ) فرماتے ہیں کہ میں ورزش کار نھیں ھوں لیکن ورزشکاروں کو دوست رکھتا ھوں ۔

خدا وند متعال سے میری دعا ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ توفیق عنایت فرمائے کیونکہ یھی نوجوان اسلام اور ملت کا سرمایہ ہیں آپ لوگ تمام انسانی پھلو میں ورزش کیجئے ۔

ورزش کاروں کے اندر سالم روح پائی جاتی ہے اس لئے کہ وہ خواھشات اور لذات سے دوری اختیار کرتے ہیں ،ان کی توجہ صرف اپنے جسم پہ رھتی ہے اور وہ عقل سالم کے مالک بھی ھوتے ہیں۔

نوجوانو! اگر تم لوگ معاشرے کے حالات پہ غور وفکر کرو گے تو وہ لوگ جو عیش وعشرت کی زندگی گزارتے ہیں حقیقت میں اسے عیش وعشرت نھیں کھاجاسکتا کیونکہ ان کے ابدان افسردگی کا شکار ھوتے ہیں اور ان کی روحیں مرجائی ھوتی ہیں اگر وہ اپنے خیال میں دو گھنٹے عیش وعشرت میں بسر کرتے ہیں تو بقیہ بائیس گھنٹے انھیں چین وسکوں نھیں ملتا۔ وہ افراد جو خدا دوست ہیں ، خدا کی جانب ان کی توجہ ہے وہ جسمانی اور روحانی دونوں قسم کی ورزش انجام دیتے ہیں وہ ایسے افراد ہیں جن میں افسردگی کانام ونشان نھیں ھوتا لھذا ورزش خداوندمتعال کی ایک ایسی نعمت ہے جسے وہ ھر ایک انسان کو نصیب کرے۔انشاءاللہ

اے نوجوانو! جب آپ سبقت کی غرض سے دوسرے ممالک میں جاتے ہیں تو آپ لوگوں کو نمونہ عمل ھونا چاھئے کیونکہ تم لوگوں کا تعلق جمھوری اسلامی سے ہے ۔عصر حاضر میں ھمیں اسلام کو تقویت پھونچانے کی ضرورت ہے اور پوری دنیا میں اسلام پھیلانا ھماری غرض ہے آپ لوگ اسلام کے صدور کا اھم ذریعہ ہیں۔آپ جس ملک میں جاتے ہیں وھاں بھت سے لوگ آپ لوگوں کی زور آزمائی اور تماشے کی غرض سے آتے ہیں لھذا اپنے اعمال ،رفتار اور گردار کے نتیجہ میں ان لوگوں کو عملی طور پر اسلام کی دعوت دو اور جمھوری اسلامی کے لئے نمونہ بن کررھواور امید ہے جمھوری اسلامی آپ لوگوں کے ساتھ دوسرے ممالک میں بھی پھیلے۔ انشاءاللہ

تمام اقوام حق اور انسانی اقدار کی خواھاں ہیں

خدا تم سب نوجوانوں کو کامیابی عنایت فرمائے جس طرح تم لوگ ورزش میں سرگرم رھتے ھو اسی طرح اپنی قوم کی ترقی کے لئے بھی قدم اٹھاؤ کیونکہ تم لوگ معاشرے کے قدرتمند بازو ھو۔۔۔

تمام اقوام حق کی خواھاں اور انسانی اقدار کی طرفدار ہیں لیکن اس سلسلے میں حکومتیں قصور وار ہیں جنھیں انسانی اقدار کے بارے کوئی اطلاع نھیں ہے۔ جب تم لوگ دوسرے ممالک میں جاتے ھو ،دوسری اقوام سے ملتے ھو تو جس طرح تم لوگ اپنی جسمانی قوت کو نمایاں کرتے ھوئے اور ایران کی اھمیت بڑھاتے ھو اسی طرح تم لوگ اپنے اخلاقی، اعمالی اور عقیدتی اقدار سے پوری دنیا کو متأثر کرو اور اپنے ملک میں معاشرے کے خدمتکار بن کر رھو۔

ھمارے معاشرے کو جوانوں اور ان کی سرگرمی کی ضرورت ہے آج اسلام کو آپ نوجوانوں کی ضرورت ہے کیونکہ آپ نوجوان ھی اپنی جسمانی اور روحانی قدرت کے نتیجہ میں اپنے ملک کو مفسدین کے شر سے نجات دلا سکتے ہیں خدا وند متعال تم سب لوگوں کو کامیابی عنایت فرمائے ۔
 

Add comment


Security code
Refresh