www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

الف:اپنی پھچان

اس زمانہ میں ایک نوجوان میں مختلف اعتبار سے ،خاص طور پر جسمانی ، اجتماعی ، اقتصادی و۔۔۔ تبدیلیاں رونما ھوتی ہیں اور بھت سے موارد میں وہ رونما ھونے والے واقعات کے سلسلے میں علم وآگھی کے نہ ھونے کی وجہ سے اضطراب وپریشانی کا شکار ھوجاتا ہے اور وہ یہ

 پھچاننے کی کوشش کرتا ہے کہ وہ کیا ہے اس کی حقیقت کیا ہے ؟ اسے اپنی زندگی میں کون سے راستے کا انتخاب کرنا چاھئے ؟ اور بالاخراسے اس کا ٹھکانا کھاں ہے ؟

 اس بنا پر یہ ایک ایسا زمانہ ہے جس میں وہ مختلف قسم کے روانی دباؤ کا شکار ھوجاتا ہے اور اسے ایسے افراد کی ضرورت ہے جو اسے صحیح راستے کی طرف ھدایت کریں۔

والدین کی اھم ذمہ داریوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ اس زمانہ میں مکمل طور پر اس کی مدد کریں تاکہ وہ خود کو بھتر طریقے سے پھچانتے ھوئے اس مرحلہ سے آسانی سے گزر جائے ۔جب وہ اس مرحلہ سے آسانی سے گزر جائے گا تو وہ مستقل طور پر اپنی زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے کے لئے آمادہ ھو جائے گا اور معاشرے میں ایک مستقل فرد کی حیثیت سے اس کی پھچان ھوجائے گی۔

ب:مذھبی اعتقادات

 اس زمانہ میں نوجوان کی ایک عمدہ مشکل یہ ہے کہ اسے بھت سے مذھبی اعتقادات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ اس زمانہ میں اسے مذھب کی ضرورت محسوس ھوتی ہے ۔ یہ ایسا زمانہ ہے جس میں ممکن ہے وہ تعلیم وتربیت کے نتیجہ میں بھترین دین کا انتخاب کرلے یا اس کے برعکس وہ سب سے پست دین کو اپنے لئے نمونہ قرار دے ۔کیونکہ اس زمانہ میں نوجوان اپنی گھریلو تمام چال وچلن کو بھول جاتا ہے اور وہ ھر گز انھیں اپنے لئے نمونہ عمل قرار نھیں دیتا اور اگر کوئی مناسب نمونہ اس کے لئے فراھم نہ کیاجائے تو وہ مذھبی اعتقادات کے سلسلے میں بھی مشکلات کا شکار بن سکتا ہے اور اس زمانہ کو ۱۴ سے ۲۰ سال کا زمانہ کھاجاتا ہے ۔

حوالہ:
خانوادہ در اسلام
   

Add comment


Security code
Refresh