www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

113599
فلسطین کی مختلف تنظیموں منجملہ فلسطین کی عوامی تحریک اور پاپولر فرنٹ فار فلسطین لبریشن نے اسرائیل کے لئے فضائی روٹ کھولنے کے سعودی عرب کے اقدام کو مسلم امہ اور مسئلہ فلسطین سے خیانت قرار دیا ہے۔
نیوز چینل المیادین کی آج کی رپورٹ کے مطابق پاپولر فرنٹ فار فلسطین لبریشن Popular Front for Palestine Liberation نے ھندوستان کی فضائی کمپنی ایر انڈیا کو مقبوضہ علاقوں کے لئے اپنے فضائی روٹ کے استعمال کی اجازت دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ھوئے اسے مسلم امہ اور مسئلہ فلسطین سے خیانت قرار دیا اور اس اقدام کو ریاض اور تل ابیب کے مابین سکیورٹی، تجارتی اور سیاسی تعلقات کی برقراری کے لئے رابطہ پل قرار دیا ہے۔
پاپولر فرنٹ فار فلسطین لبریشن نے اسی طرح سعودی ولیعھد محمد بن سلمان کا تخت و تاج بچانے کے لئے اربوں ڈالر مالی امداد دینے کی سعودی پالیسی کی مذمت کرتے ھوئے کھا کہ بعض عرب ملکوں کی جانب سے مسلم امہ اور مسئلہ فلسطین سے خیانت کرنے کی باگ ڈور اب رسمی طور پر ریاض کے سپرد کر دی گئی ہے۔
تقریبا ایک ماہ قبل صھیونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتن یاھو کے دورہ نئی دھلی میں ھوائی ٹرانسپورٹ کے بارے میں ایک سمجھوتے پر دستخط کئے گئے تھے تاکہ ھندوستان سے مقبوضہ فلسطین کے لئے پروازوں کا سلسلہ شروع کیا جاسکے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ تقریبا 70 سال سے سعودی عرب کی فضائی حدود نہ فقط اسرائیلی پروازوں بلکہ ان تمام پروازوں کے لئے بند تھی جو مقبوضہ علاقوں کی سمت جانا چاھتی تھیں۔
بعض عرب ملکوں منجملہ سعودی عرب نے حال ھی میں اسلامی ملکوں کے سب سے بڑے دشمن اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو بے نقاب کیا ہے۔
دوسری جانب قاھرہ میں فلسطین کے سفارت خانے کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مصری حکومت نے جمعے سے دو روز کے لئے فلسطینی مسافروں کے لئے سرحدی گذرگاہ رفح کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مصری حکومت کے مطابق اس گذرگاہ کو فلسطینیوں کے آنے جانے اور امدادی اشیا کی منتقلی کے لئے دو روز کے لئے کھولا جا رھا ہے۔
فلسطینی ذرائع‏ کا کھنا ہے کہ ھزاروں کی تعداد میں طلبا، بیمار اور غزہ میں مقیم غیر ملکی شھری رفح گذرگاہ کھولے جانے کے منتظر رھے ہیں تاھم مصری حکومت کے اعلان کے بعد فلسطینی ذرائع‏ کا کھنا ہے کہ پائی جانے والی مشکلات اور مسائل کے پیش نظر رفح گذرگاہ کو صرف دو روز کے لئے کھولے جانے سے یہ مشکلات اور مسائل دور نھیں ھو سکتے اس لئے وقت مزید بڑھائے جانے کی ضرورت ہے۔
واضح رھے کہ دو ھزار سترہ میں رفح گذرگاہ کو پورے سال کے دوران صرف پینتیس روز کے لئے کھولا گیا تھا اور یہ ایام ماضی کے برسوں کے مقابلے میں بھت کم تھے۔

Add comment


Security code
Refresh