www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

2026
يہ قرآن ايك طرف حضرت نوح عليہ السلام كى بے ايمان بيوى اور ان كے بيٹے كنعان كى طرف اشارہ كرتا ہے جن كى داستان آئندہ صفحات ميں آئے گى جنہوں نے راہ ايمان سے انحراف كيا اور گنہگاروں كا ساتھ دينے كى وجہ سے حضرت نوح سے اپنا رشتہ توڑليا وہ اس كشتى نجات ميں سوار ہونے كا حق نہيں ركھتے تھے كيونكہ اس ميں سوار ہونے كى پہلى شرط ايمان تھى۔
دوسرى طرف يہ قرآن اس جانب اشارہ كرتاہے كہ حضرت نوح نے جو اپنے دين وآئين كى تبليغ كے لئے سالہاسال بہت طويل اور مسلسل كوشش كى اس كا نتيجہ بہت تھوڑے سے افراد مومنين كے سوا كچھ نہ تھا بعض روايات كے مطابق ان كى تعداد صرف اسي(80) افرادتھى يہاں تك كہ بعض نے تو اس سے بھى كم تعداد لكھى ہے اس سے پتہ چلتا ہے كہ اس عظيم پيغمبر نے كس حد تك استقامت اور پامردى كا مظاہرہ كيا ہے كہ ان ميں سے ايك ايك فرد كے لئے اوسطاَ كم از كم د س سال زحمت اٹھائي اتنى زحمت تو عام لوگ اپنى اولاد تك كى ہدايت اورنجات كے لئے نہيں اٹھاتے ۔

Add comment


Security code
Refresh