www.Ishraaq.in (The world wide of Islamic philosophy and sciences)

وَأَشۡرَقَتِ ٱلۡأَرۡضُ بِنُورِ رَبِّهَا

حبشہ کی طرف ہجرت
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس پہونچنے سے لوگوں کو روکنا۔
گرد و نواح سے وہ لوگ جن کے دلوں میں دین اسلام کی محبت پیدا ھوگئی تھی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات کرنے کی خاطر مکہ آتے مگر مشرکین انھیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تک پھونچنے سے منع کرتے تاکہ دین اسلام کے اثر و نفوذ کو روک سکیں، وہ ھر حیلے اور بھانے سے انھیں یہ سمجھانے کی کوشش کرتے کہ دین اسلام قبول نہ کریں اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے الگ رہیں۔ یہاں بطور مثال ایک واقعہ پیش کیا جاتا ہے:
اعشی زمانہ جاہلیت کے مشہور شاعر تھے، انھیں اجمالی طور پر رسول خدا پر نزول وحی اور آپ کے اسلامی تعلیمات کا علم ہوگیا تو انہوں نے آنحضرت کی شان میں قصیدہ کہا اور اسے لے کر مکہ کی جانب روانہ ہوئے تاکہ دین اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل کرسکیں، جس وقت وہ مکہ میں داخل ہوئے تو مشرکین ان سے ملنے آئے اور ان کے مکہ آنے کا سبب دریافت کیا، جب انہیں اعشی کے قصد و ارادے کا علم ہوا تو انہوں نے اپنی فطری شیطنت و جبلی حیلہ گری کے ذریعے انہیں رسول (ص) کے ساتھ ملاقات کرنے سے روکا، چنانچہ انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ اس وقت تو واپس اپنے شہر چلے جائیں اور آئندہ سال پیغمبر اکرم (ص) کی خدمت میں حاضر ہوکر دین اسلام قبول کرنے کا شرف حاصل کریں گے مگر موت نے انہیں اس سعادت کی مہلت نہ دی اور سال ختم ہونے سے پہلے انتقال کرگئے۔

Add comment


Security code
Refresh